سبق آموز۔۔۔! بادشاہ اور وزیر۔۔۔۔۔! Instructive: message of the day

There was a king. Whatever he spoke, His minister used to say that there would be some goodness in it from Allah Almighty.


Once the king’s finger was cut, the minister said that there would be some goodness by Allah.The king become angry and put the minister in jail, but the minister again said that there will be some goodness from Allah in this too. The king becomes more angry.
.
One day, the king went away from his territory for hunting and went to a region in the forest where there were people who sacrificed one man once in a year. Seeing that the king’s finger was cut off, they left the king saying that we do not sacrifice a person who is defective, so they left the king.


The king comes back and is very happy with the minister, calls him and says, “Indeed, everything is done by God. God is good. My finger was cut. My life was saved. When I put you in jail, you said the same thing.”
What was your goodness in going to jail?
The minister says if I was not in jail, you should have taken me hunting, your finger was cut, they should have let you go, and instead of you, they should have slaughtered me.

Now, the king realized and believes that there is goodness in every work of Allah.

ایک بادشاہ تھا وہ جو بھی بات کرتا تو وزیر کہتا اسی میں کوی بہتری ھو گی۔
.ایک دفعہ بادشاہ کی انگلی کٹ گئی وزیر نے کہا اس میں اللہ کی کوی بہتری ھوگی بادشاہ کو بہت غصہ آیا کہ میری انگلی کٹ گئی ھےاور تم کہہ رھے ھو کہ اسمیں بھی اللہ کی کوی بہتری ھوگی۔
.بادشاہ نے وزیر کو جیل میں ڈال دیا تو پھر بھی وزیر نے کہا کہ اس میں بھی اللہ کی کوئی بہتری ھوگی بادشاہ کو بڑا غصہ آیا۔
.
ایک روز بادشاہ شکار کے لئے اپنے علاقے سے دور نکل گیا اور جنگل میں ایسی علاقے میں چلا گیاجہاں پر ایسے لوگ رھتے تھے کہ وہ لوگ سال میں ایک آدمی کی قربانی دیتے تھے انہوں نے باشاہ کو پکڑلیا جب اس کو زبح کرنے لگے تو انہوں نے دیکھا بادشاہ کی انگلی کٹی ھوی ھے انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا کہ ھم ایسے شخص کو قربان نہیں کرتے جو عیب دار ہو اس وجہ سے انہوں نے بادشاہ کو چھوڑ دیا۔
بادشاہ واپس آتا ھے وزیر سے بہت خوش ھوتا ھے اس کو بلاتا ھے اور کہتا ھے واقعی اللہ کے ھرکام اللہ کی کوی بہتری ھوتی ھے میری انگلی کٹی تھی میری جان بچ گئی جب میں نے تمہیں جیل میں ڈالا اس وقت بھی تم نے یہی کہا ۔
تمہارے جیل جانے میں کیا بہتری تھی؟
وزیر کہتا ھے اگر میں جیل میں نہ ھوتا آپ نے مجھے شکار پر لے کر جانا تھا آپ کی انگلی کٹی تھی آپ کو انہوں نے چھوڑ دینا تھا اور آپ کی جگہ انہوں نے مجھے زبح کر دینا تھا اب سمجھ آی کہ اللہ کے ھر کام میں بہتری ھوتی ھے ….


اے انسان!! تقدیر کے لکھے پر کبھی شکوہ نہ کیا کر،
تو اتنا عقل مند نہیں جو “رب” کے ارادے کو سمجھ سکے-

For more blogs, visit our website nzeecollection.com