سبق آموز۔۔۔! اپنے آپ کو پہچانو۔۔۔! Instructive: Identify yourself

An old father called his son and gave him an old worn-out watch and said, “Son, this watch belongs to your great-grandfather. It will be two hundred years old. I want to give this watch to you, but before that you have to do my work. Take it and watch it.” Go to the shop and ask how much they will buy this watch for.

When the boy returned, he said that the shopkeeper was not willing to pay more than five dirhams, seeing the condition of the watch.

The old father said now take it and sell it where antiques are sold When the boy returned from there, he said that those people are ready to pay five thousand dirhams.

Hearing this, the man said, “Now take it to the museum and show your intention to sell it.” The boy came back and said that they are ready to buy him for fifty thousand dirhams.

Hearing this, the old man addressed his son and said Son, by putting the price of the watch, I wanted to explain to you not to waste yourself in a place where you do not have value, your importance will be estimated only by those who have the understanding to judge.

If we see, many of us are wasting our talents in a place where nothing is gained except wasting time. Use your talents in the right direction.



ایک بوڑھے باپ نے اپنے بیٹے کو بلا کر ایک پرانی خستہ حال گھڑی دی اور کہا بیٹا یہ گھڑی تمہارے پڑدادا کی ہے اس کی عمر دو سو سال ہوگی یہ گھڑی میں تمہیں دینا چاہتا ہوں لیکن اس سے پہلے تمہیں میرا کام کرنا ہوگا اسے لیکر گھڑیوں والی دکان پر جاؤ اور پوچھو وہ یہ گھڑی کتنے میں خریدیں گے.


وہ لڑکا جب واپس لوٹا تو کہنے لگا دکان دار گھڑی کی حالت دیکھتے ہوئے پانچ درھم سے زیادہ قیمت دینے کو تیار نہیں
بوڑھے باپ نے کہا اب اسے وہاں لے جا کر بیچو جہاں نوادرات فروخت ہوتے ہیں. وہ لڑکا جب وہاں سے واپس آیا تو بولا وہ لوگ پانچ ہزار درھم دینے کو تیار ہیں.


یہ سن کر وہ شخص بولا اب اسے عجائب گھر لے جاو اور فروخت کرنے کا ارادہ ظاہر کرو۔ لڑکے نے واپس آکر کہا وہ لوگ اسے پچاس ہزار درھم میں خریدنے کو تیار ہیں.


یہ سن کر اس بوڑھے شخص نے بیٹے کو مخاطب کیا اور کہا
بیٹا گھڑی کی قیمت لگا کر میں تمہیں سمجھانا چاہتا تھا اپنی ذات کو اس جگہ ضائع نہ کرنا جہاں تمہاری قدر و منزلت نا ہو تمہاری اہمیت کا اندازہ وہیں لگایا جائیگا جنہیں پرکھنے کی سمجھ ہوگی۔


اگر دیکھا جائے تو ہم میں سے بہت سے لوگ اپنی صلاحیتوں کو ایسی جگہ ضائع کر رہے ہوتے ہیں جہاں سوائے وقت ضائع کرنے کے انہیں کچھ حاصل نہیں ہوتا اپنی صلاحیتوں خوبیوں کو صحیح سمت استعمال کرو ایسی جگہ خود کو مت تھکاؤ جہاں بدلے میں سوائے تھکاوٹ کے کچھ حاصل نہ ہو.

For more blogs, visit our website https://nzeecollection.com/category/nzs-entertainment/