Australia, New Zealand, South Africa, India vs. Pakistan. آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، بھارت بمقابلہ پاکستان


If you have closely watched Game between newzeland Australia, you can see clearly Australia won because of efforts in the field. They saved two certain boundaries at a crucial time.


If you look at Pakistan team, they can’t able to bat like southafrica and put 400 runs on the board, they can’t ball like india, but at least they could able to give 100% in the field.
But look at their fitness level they can’t able to dive on the ball at the right time.
Hazelwood Australian fast bowler took a blinder at point vs. newzeland to dismisses mark Henry. You can imagine hassan ali or shaheen at point and take a blinder? After 1 catch or poor dive, they get unfit for months.
The reason is that they are not used to the dive.
PCB is investing a lot on these players but not able to improve their fitness level, their fielding skills, and their mental approach towards game.
Modern era players are very fit and conscious about their fitness look at kholi, the 35 years old sprinter, run like a cheeta.
Pakistani nation is carzy about cricket they leave all their commitments for the sake of match and what happened at the end pakistan lost.
PCB needs to work on players’ fittnes so they can compete at international level. You can’t just win matches with the bat or ball. Good fielding has a big impact on the game.
PCB should come with a better plan so that the nation stops blaming and cursing like, ” If this happens, we can win. If that happens, we can win.
We can win only by playing modern-day cricket. Old-school cricket days have gone by.
Formula for win is you should be super fit up to 200% because a healthy body has a healthy mind too. If you are fit and mentally strong, you may be able to score 350 on a regular basis and also able to chase 350. Thanks.

Blogger:zahid Afzal


اگر آپ نے نیوزی لینڈ آسٹریلیا کے درمیان کھیل کو قریب سے دیکھا ہے، تو آپ واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ فیلڈ میں کوششوں کی وجہ سے آسٹریلیا کی جیت ہوئی۔ انہوں نے اہم وقت پر دو باؤنڈریز بچائیں۔
اگر آپ پاکستانی ٹیم کو دیکھیں تو وہ جنوبی افریقہ کی طرح بیٹنگ کر کے 400 رنز بورڈ پر نہیں لگا سکتی، وہ بھارت کی طرح گیند نہیں کر سکتی، لیکن کم از کم فیلڈ میں 100 فیصد تو دے سکتی ہے۔ لیکن ان کی فٹنس لیول کو دیکھیں وہ صحیح وقت پر گیند پر ڈائیونگ نہیں کر پاتے۔
ہیزل ووڈ آسٹریلوی فاسٹ باؤلر نے پوائنٹ پہ ایک بلائنڈر کیچ لے کر مارک ہنری کو آؤٹ کیا۔ کیا آپ حسن علی یا شاہین کو تصور کر سکتے ہیں کہ وہ پوائنٹ پہ کھڑے ہو سکیں ؟ 1 کیچ یا ناقص ڈائیو لگانے کے بعد، وہ مہینوں تک ان فٹ ہو جاتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ وہ ڈائیو لگانے کے عادی نہیں ہیں۔
پی سی بی ان کھلاڑیوں پر بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے لیکن ان کی فٹنس لیول، ان کی فیلڈنگ کی مہارت اور کھیل کے حوالے سے ان کا ذہنی نقطہ نظر بہتر نہیں کر پا رہا ہے۔
جدید دور کے کھلاڑی ویراتکوہلی، 35 سالہ سپرنٹر، چیتا کی طرح دوڑتے ہیں اور اپنی فٹنس کے بارے میں بہت فکر اور محنت کرتے ہیں۔پاکستانی قوم کرکٹ کی دلدادہ ہے وہ میچ کی خاطر اپنے تمام کام چھوڑ دیتے ہیں اور آخر کیا ہوتا ہے کہ پاکستان ہار گیا۔
پی سی بی کو کھلاڑیوں کی فٹنس پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرسکیں۔ آپ صرف بلے یا گیند سے میچ نہیں جیت سکتے۔ اچھی فیلڈنگ کا کھیل پر بڑا اثر پڑتا ہے۔ پی سی بی کو ایک بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ آنا چاہیے تاکہ قوم الزام تراشی اور لعنت ملامت بند کرے، “اگر ایسا ہوا تو ہم جیت سکتے تھے، اگر ویسا ہوا تو ہم جیت سکتے تھے ۔ ہم جدید دور کی کرکٹ کھیل کر ہی جیت سکتے ہیں۔ پرانے کرکٹ کے دن گزر گئے۔ جیتنے کا فارمولا یہ ہے کہ آپ کو 200% تک سپر فٹ ہونا چاہیے کیونکہ ایک صحت مند جسم کا دماغ بھی صحت مند ہوتا ہے۔ اگر آپ فٹ اور ذہنی طور پر مضبوط ہیں، تو آپ مستقل بنیادوں پر 350 سکور کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں اور 350 کا پیچھا کرنے کے قابل بھی ہو سکتے ہیں۔

تحریر زاہد افضل