سبق آموز۔۔۔!  چنگیز خان  instructive: Genghis Khan

He was a highly successful general whose trained army defeated more or less every empire in Europe and Asia. He was also a very brutal conqueror who wrote a story of massacre, rape and destruction in the conquered territories, which has no precedent in human history.

This brutal ruler, who imposed ruin on the world of his time, fell from his horse while hunting at the age of sixty-seven and broke his leg. All the wealth and riches of the world could not heal his leg, and this pain eventually led to his death.

On the contrary, in today’s world, every day, thousands of people break their legs, hands, and other bones, and doctors reattach them through surgery to restore people to a normal life. This is an example that shows how many facilities and conveniences are available to the modern man, which even the greatest kings of ancient times did not have. Super fast and comfortable rides, electricity that makes nights as bright as day, advanced communication systems, and incredible advances in medical treatment are some of the examples.

The fact is that the blessings of Allah Almighty on the people born in the modern age are so much that the people of ancient times could not even imagine them. If this sense of Allah’s favours arises in a person, he will live a life full of gratitude. No word of doubt, complaint, and ingratitude will ever come out of his tongue.

Good morning. Have a good day



چنگیز خان نے اپنی زندگی کا آغاز منگولیا کے ایک قبائلی سردار کے طور پر کیا اور پھر ایک ایسی سلطنت کی بنیاد رکھی جو انسانی تاریخ کی سب سے بڑی سلطنت بنی۔ وہ ایک انتہائی کامیاب جرنیل تھا جس کی تربیت یافتہ فوج نے یورپ اور ایشیا کی کم و بیش ہر سلطنت کو شکست دی۔ اس کے ساتھ وہ ایک انتہائی سفاک فاتح تھا جس نے مفتوحہ علاقوں میں قتل و غارتگری، عصمت دری اور تباہی کی وہ داستان لکھی جس کی کوئی نظیر انسانی تاریخ میں نظر نہیں آتی۔ اپنے زمانے کی دنیا پر بربادی کو مسلط کرنے والا یہ سفاک حکمران سڑسٹھ برس کی عمر میں شکار کرتے ہوئے گھوڑے سے گرا اور اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ دنیا بھر کا مال و دولت اس کی ٹانگ کو ٹھیک نہیں کرسکا اور یہی تکلیف آخرکار اس کی موت کا سبب بن گئی۔

اس کے برعکس موجودہ دور میں ہر روز دنیا میں ہزاروں لاکھوں لوگوں کی ٹانگ، ہاتھ اور دیگر ہڈیاں ٹوٹتی ہیں اور ڈاکٹر سرجری کے ذریعے سے ان کو دوبارہ جوڑ کر لوگوں کو معمول کی زندگی پر بحال کر دیتے ہیں۔ یہ ایک مثال ہے جو بتاتی ہے کہ دورِ جدید کے انسان کو نجانے کتنی ایسی سہولتیں اور آسانیاں میسر ہیں جو زمانہ قدیم کے سب سے بڑے بادشاہوں کو بھی حاصل نہیں تھیں۔ انتہائی تیز رفتار اور آرام دہ سواریاں، راتوں کو دن کی طرح روشن کر دینے والی بجلی، کمیونیکیشن کا جدید نظام اور علاج معالجے میں ناقابل یقین ترقی اس کی چند مثالیں ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ دورِجدید میں پیدا ہونے والے لوگوں پر اللہ تعالیٰ کی عنایتیں اتنی زیادہ ہیں کہ زمانہ قدیم کے لوگ ان کا تصور بھی نہیں کرسکتے تھے۔ کسی انسان میں اللہ کی عنایتوں کا یہ احساس پیدا ہوجائے تو وہ سراپا شکر بن کر زندگی گزارے گا۔ شکوے، شکایت اور ناشکری کا کوئی کلمہ کبھی اس کی زبان سے نہیں نکلے گا۔

السلام وعلیکم صبح بخیر

For more blogs, visit our website https://nzeecollection.com/category/nzs-entertainment/