Go big Shadab Khan

Go big in Worldcup

میں ہمیشہ سے اس حق میں ہوں کہ تعمیری تنقید ہونی چاہیے اور اس میں نفرت نہیں ہونی چاہیے۔ شاداب خان اتنے سالوں کی ون ڈے کارکردگی اب تک کوئی خاص نہیں ہے حالانکہ کے وہ ٹیم کے نائب کپتان چلے آ رہے ہیں ۔
وہ باؤلنگ آل راؤنڈر ہیں اور اب تک 63 میچ کھیل چکے ہیں۔ ان کے نام 32 کی مجموعی اوسط سے 82 وکٹیں ہیں۔
اپنے 63 میچوں میں سے انہوں نے SA , Eng , NZ , IND کے خلاف 33 کھیلے اور اعدادوشمار یہ ہیں۔ 32 اننگز 33 وکٹیں
49 اوسط
51 اسٹرائیک ریٹ
یہ اب تک کسی فرنٹ لائن سپنر کے بدترین اعدادوشمار ہیں۔
ان کا اوسط صرف 6 ٹیموں کے خلاف 34 سے کم ہے اور وہ ٹیمیں Afg , HK , Nep , Zim , WI اور SL ہیں۔
ون ڈے میں ان کے پاس صرف پانچ 4فرز ہیں اور اب تک اتنے سالوں میں ایک مرتبہ بھی 5 وکٹ نہیں لے سکے ہیں۔
ان کے پاس 63 میچوں میں صرف 3 مین آف دی میچ ایوارڈز ہیں اور ان میں سے 2 ان کی شاندار بلے بازی کے لیے تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ اپنے 6 سالہ کیریئر میں ہمارے فرنٹ لائن اسپنر صرف ایک بار گیند کے ساتھ مین مین تھے جو کہ ناقابل یقین ہے .
ان کو اب ذمہ داری لینا چاہیے، وہ نائب کپتان ہے اور ہمیں اس کی باؤلنگ کی ضرورت ہے۔ پاکستان بورڈ نے اس میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی اور بدترین وقت میں بھی ان کی بہت مدد کی۔ ان کو اب سمجھ آ جانی چاہیے کہ ہمیں بیٹنگ سے زیادہ اس کی بولنگ کی ضرورت ہے۔ ہر بار ایسا نہیں ہوتا ہے کہ ہمارے تیز گیند بازوں کوابتدائی کامیابیاں حاصل ہوں گی۔
شاداب کے لیے اب ناو آر نیور کی سچویشن ہے۔
سٹیج سیٹ ہو چکا ہے۔ ان فل ٹاسز اور ہاف ٹریکرز سے چھٹکارا حاصل کریں۔ ہم آپ کی جادوئی باؤلنگ دیکھنا چاہتے ہیں، جو کھیل کو بدل سکتے ہیں۔