100 years from now, in 2124, we will all be underground with our relatives and friends. Strangers will live in our homes.
Our property houses, plazas, and markets will all be owned by strangers. Even if we have children, they will not even remember us. How many of us think about our grandfather’s father? And shapes will be forgotten. Then, we will realize how ignorant and flawed the dream of having everything was. We would ask for another life to spend it only in good deeds, but it would be too late.
We still have time. Do good deeds before it is too late. May Allah make it easy for all of us. Amen
Good morning. Have a blessed day 🙏
آج سے 100 سال بعد، 2124 میں ہم سب اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ زیر زمین ہوں گے۔ ہمارے گھروں میں اجنبی رہیں گے۔
ہماری جائیداد مکان پلازےیا مارکیٹیں سب اجنبیوں کی ملکیت ہونگی۔ اگراولادیں بھی ہونگی تو بٕھی وہ ہمیں یاد بھی نہیں کریں گے۔ہم میں سے کتنے اپنے دادا کے والد یعنی پڑدادا کے بارے میں سوچتے ہیں؟؟؟؟؟؟ہم اپنی نسلوں کی یاد میں تاریخ کا حصہ بن جائیں گے، لوگ ہمارے نام اور شکلیں بھول جائیں گے۔ اس وقت ہمیں احساس ہوگا کہ سب کچھ حاصل کرنے کا خواب کتنا جہالت اور ناقص تھا۔ ہم ایک اور زندگی مانگیں گے کہ اسے صرف نیک اعمال میں گزاریں، لیکن بہت دیر ہو چکی ہوگی۔
ہمارے پاس اب بھی وقت ہے۔ نیک اعمال کریں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ اللہ ہم سب کے لیے آسانیاں پیدا کرے۔ آمین😓😥
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ،
صبح بخیر
For more blogs, visit our website https://nzeecollection.com/category/nzs-entertainment/
Ameen inshAllah, subha bakhir.
Subha Bakhair