سبق آموز۔۔۔! استاد۔۔۔! Instructive: Teacher

Picasso (Picasso) was born in Spain
He was a famous painter. His paintings all over the world
They were selling in crores and billions of rupees.

One day when he was walking on the road, a woman
The eye fell on Picasso and by chance he recognized him.
She ran up to him and said, “Sir, I
I am a big fan of you. I love your paintings
Like. Can you make a painting for me too?
are?”

Picasso smiled and said, “I came here empty-handed.
I don’t have any tools. Then how can I be yours?
Shall I make a painting?”
But the woman was now stubborn. He said, “Me
Make a painting now. I can’t tell you
When shall we meet again?”

Picasso then took a small piece of paper from his pocket
He took out the piece and began to draw something on the paper with his pen.
A painting by Picasso on paper in about ten minutes handed it to the woman and said, “Take this painting
Lou, you could easily get a million dollars for that”

The woman was very surprised. He said to himself, “
Picasso quickly made this workable painting only 10
Made in minutes, and tells me it’s a million
dollar painting.” But without saying a word, she
Picked up the painting and came home quietly.

His idea was that Picasso was fooling him. She went to the market and
Discover the value of Picasso’s paintings.
When he found out that the painting fetched up to a million dollars.
there was no end to her surprise.

She ran back to Picasso and said, “Mr.
You are right, these pictures cost about one
It’s a million dollars.”

Picasso smiled and said, “I already told you.

The woman said, “Sir, will you make me your disciple
will Teach me to paint, I mean that
Like you painted a million dollar painting in ten minutes
I can make a good painting in 10 hours
Yes, but not in 10 minutes. That’s how you prepare me
do it.”

Picasso smiled and said, “This painting took me thirty years to learn it, thirty precious years of my life spent in this work.

The woman looked at Picasso in shock.

Society thinks that the “teacher” has to speak.
That should be enough. Society should not be forgotten in todays world, the people who hold prestigious positions
Often, because of “teacher”

If you also consider the salary of a “teacher” as free
Deliver an effective and meaningful lecture of 40 minutes. You will immediately realize your worth!

To all respected and honest teachers

پکاسو (Picasso) سپین میں پیدا ہونے والا ایک بہت
مشہور مصور تھا۔ اس کی پینٹنگز پوری دنیا میں
کروڑوں اور اربوں روپے میں بک رہی تھیں۔

ایک دن جب وہ سڑک پر چل رہا تھا تو ایک عورت کی
نظر پکاسو پر پڑی اور اتفاق سے اس نے اسے پہچان لیا۔
وہ بھاگ کر اس کے پاس آئی اور کہنے لگی، “جناب، میں
آپ کی بہت بڑی مداح ہوں۔ مجھے آپ کی پینٹنگز بہت
پسند ہیں۔ کیا آپ میرے لیے بھی پینٹنگ بنا سکتے
ہیں؟”

پکاسو مسکرایا اور بولا، “میں یہاں خالی ہاتھ آیا ہوں۔
میرے پاس کوئی اوزار نہیں ہے۔ پھر کیسے میں تمہارے
لیے پینٹنگ بناؤں؟”
لیکن عورت اب ضد کر رہی تھی۔ اس نے کہا، “مجھے
ابھی ایک پینٹنگ بنا دو۔ میں آپ کو نہیں بتا سکتی کہ
ہم دوبارہ کب ملیں گے۔”

پکاسو نے پھر اپنی جیب سے کاغذ کا ایک چھوٹا سا
ٹکڑا نکالا اور اپنے قلم سے کاغذ پر کچھ کھینچنے لگا۔
تقریباً دس منٹ میں پکاسو نے کاغذ پر ایک پینٹنگ
بنائی، اسے عورت کے حوالے کیا اور کہا، “یہ پینٹنگ لے
لو، تمہیں اس کے لیے ایک ملین ڈالر آسانی سے مل
سکتے ہیں۔”

عورت بہت حیران ہوئی۔ اس نے اپنے آپ سے کہا، “اس
پکاسو نے جلدی سے یہ قابل عمل پینٹنگ صرف 10
منٹ میں بنائی، اور یہ مجھے بتاتا ہے کہ یہ ایک ملین
ڈالر کی پینٹنگ ہے۔” لیکن ایک لفظ کہے بغیر اس نے
پینٹنگ اٹھائی اور خاموشی سے گھر آ گئی۔ اس کا خیال
تھا کہ پکاسو اسے بے وقوف بنا رہا ہے۔ وہ بازار گئی اور
پکاسو کی بنائی ہوئی پینٹنگز کی قیمت دریافت کی۔
جب اسے پتہ چلا کہ پینٹنگ ایک ملین ڈالر تک حاصل
کر سکتی ہے، تو اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی۔

وہ دوبارہ پکاسو کے پاس بھاگی اور کہنے لگی، “جناب،
آپ ٹھیک کہتے ہیں، ان تصویروں کی قیمت تقریباً ایک
ملین ڈالر ہے۔”

پکاسو مسکرایا اور بولا، ’’میں پہلے ہی بتا چکا ہوں۔

عورت نے کہا، “جناب، کیا آپ مجھے اپنا شاگرد بنائیں
گے؟ مجھے پینٹ کرنا سکھائیں، میرا مطلب ہے کہ جس
طرح آپ نے دس منٹ میں ایک ملین ڈالر کی پینٹنگ
بنائی ہے، میں 10 گھنٹے میں اچھی پینٹنگ بنا سکتی
ہوں، مگر 10 منٹ میں نہیں۔اس طرح تم مجھے تیار
کرو۔”

پکاسو مسکرایا اور بولا، “یہ پینٹنگ جو میں نے 10
منٹ میں بنائی ہے اسے سیکھنے میں مجھے “تیس
سال”لگے، میں نے اپنی زندگی کے تیس قیمتی سال
اس کام میں گزارے ہیں۔

عورت چونک کر پکاسو کو دیکھنے لگی۔

ایک “استاد” کو 40 منٹ کے لیکچر کے لیے ادا کی گئی
تنخواہ، اوپر کی کہانی کے بارے میں بہت کچھ کہتی ہے۔
استاد کے ایک ایک جملے کے پیچھے اس کی کئی سالوں
کی محنت ہوتی ہے۔

معاشرہ یہ سمجھتا ہے کہ “استاد”نے تو بولنا ہی ہے۔
بس اتنا ہی ملنا چاہئے۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ آج دنیا
میں جتنے لوگ باوقار عہدوں پر فائز ہیں، ان میں سے
اکثر کسی نہ کسی “استاد” کی وجہ سے اس مقام تک
پہنچے ہیں۔

اگر آپ بھی “استاد” کی تنخواہ کو مفت سمجھتے ہیں
تو ایک وقت میں 40 منٹ کا موثر اور بامعنی لیکچر
دیں۔ آپ کو فوری طور پر احساس ہو جائے گا کہ آپ
کتنے قابل ہیں!

تمام قابل احترام اور ایماندار اساتذہ اکرام کے نام