Shaheen Afridi: Indeed a threat for all teams in Worldcup 2023

ورلڈ کپ 2019 میں شاہین آفریدی نے قابل ذکر کارکردگی دکھائی تھی ۔ شاہین نے 5 میچوں میں 4.96 کے اکانومی ریٹ اور 14.6 کی اوسط کے ساتھ 16 وکٹیں حاصل کیں تھیں، ورلڈ کپ کے 3میچوں سے محروم ہونے کے باوجود پاکستانی تیز گیند باز نےایک ورلڈ کپ میں کسی بھی پاکستانی گیند باز کی طرف سے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کی فہرست میں چھٹا نمبر حاصلکیاتھا: – اس فہرست میں شامل دیگر کھلاڑیوں میں۔
شاہد آفریدی – 8 میچوں میں 21 وکٹیں (2011)
وسیم اکرم – 10 میچوں میں 18 وکٹیں (1992)
– عمران خان – 7 میچوں میں 17 وکٹیں (1988)
– محمد عامر – 8 میچوں میں 17 وکٹیں (2019)
– ثقلین مشتاق – 10 میچوں میں 17 وکٹیں (1999)
– شاہین آفریدی – 5 میچوں میں 16 وکٹیں (2019)
شاہین آفریدی کو ٹورنامنٹ2023 میں سب سے زیادہ متاثر کن باؤلرز کی فہرست بھی واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے ۔اس فہرست میں وہ تیسرے نمبر پر ہیں۔
مچل سٹارک – 193.70
جسپریت بمراہ – 157.80
شاہین آفریدی – 145.80
لیکن شاہین کے بارے میں جو چیز سب سے زیادہ توجہ کا مرکز ہے وہ ورلڈ کپ میں اس کی نئی گیند کا جادو ہے۔
اندازہ لگائیں کہ لاسٹ ورلڈ کپ میں صرف 1 بولر کی نئی گیند کی اوسط شاہین سے بہتر تھی۔
شامی – 12.75
شاہین – 17.0
بمراہ – 20.8
لاسٹ ورلڈ کپ میں شاہین آفریدی کا اسٹرائیک ریٹ 18.0 تھا، جب کہ شامی کا 22.5 تھا۔
شاہین نے لاسٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی کی طرف سے بہترین باؤلنگ کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ (9.1 اوورز – 35 رنز – 6 وکٹیں) اور وہ ورلڈ کپ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے سب سے کم عمر بولر تھے۔ امید ہے کہ شاہین شاہ آفریدی اس بار اور بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے کیونکہ پاکستان کو ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ کیونکہ نسیم شاہ کے ان فٹ ہونے کی وجہ سے ہماری باؤلنگ کا تمام تر دارومدار شاہین شاہ پر ہو گا ۔